اچھی کتابیں انسان کی بہترین دوست ہوتی ہیں

Thursday 9 July 2020

Rumooz Auqaf



رُمُوز اوقاف

کلام یا جملوں  کو ایک دوسرے سے الگ سمجھنے اور جدا کرنے کے لیے جو علامات استعمال کی جاتی ہیں انہیں رموز اوقاف کہتے ہیں، جملے کے درست مطلب کے لیے ان کا جاننا اور استعمال کرنا اشد ضروری ہوتا ہے۔  ایک علامت جسے وقفہ کہتے ہیں اس کا استعمال دیکھیے” ٹھہرو مت جاؤ“  کے دو مطلب لیے جاسکتے ہیں، ٹھہرو، مت جاؤ۔  اور ٹھہرومت، جاؤ۔ ایک علامت آگے پیچھے کرنے سے پورا مطلب تبدیل ہو جاتا ہے۔

سکتہ: 
اس کی علامت (،) ہے،  ایک جملے کے الفاظ یا مرکبات کے درمیان استعمال ہوتا ہے، اس پر تھوڑا سا ٹھہرنا چاہیے۔

وقفہ: 
اس کی علامت(؛) ، مفرد جملہ کے اختتام پر یہ علامت لگائی جاتی ہے۔ سکتہ کی نسبت یہاں زیادہ ٹھہرے۔

وقفِ کامل: 
اس کی علامت یہ(۔) ہے۔ اس پر ٹھہرنا ہو گا۔

علامت حذف: 
اس کی علامت یہ(-----)ہے۔ اگر عبارت میں کسی چیز کا ذکر نہ کرنا ہو تو اس علامت کو استعمال کرتے ہیں۔

علامت استفہام: 
اس کی علامت (؟) ہے۔ یہ علامت سوالیہ جملے کے آخر میں آتی ہے۔

علامت تعجب یا ندا: 
اس کی علامت(!)ہے۔ کسی تعجب یا حیرانگی یا جذبات کے اظہار کے بعد یہ علامت استعمال کی جاتی ہے۔

علامت تفصیلہ: 
اس کی نشانی (:) ہے۔ کسی جملے کے مفہوم کو واضح کرنا ہو تو یہ علامت استعمال ہوتی ہے۔( مثلاً یہ وقت: جو گزر رہا ہے اسے واپس نہیں لایا جا سکتا۔)

علامت ترک: 
اس کی نشانی(.) ہے، عبارت میں کسی لفظ کے چھوٹ جانے پر استعمال کی جاتی ہے۔

علامت ذیل: اس کی نشانی (:۔) ہے اور ذیل کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

علامت اقتباس: 
(” “) یہ اس کی نشانی ہے، کسی عبارت کے شروع اور آخر میں لگائی جاتی ہے۔

علامت شعر: 
نثر کے درمیان شعر(؂) کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

علامت مصرع: 
نثر کے درمیان مصرع آ جائے تو یہ(؏) علامت استعمال کرتے ہیں۔

علامت صفحہ: 
یہ علامت (؃) کسی عبارت میں صفحہ کے حوالے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

علامت خطوط وحدانی: 
اسے قوسین بھی کہتے ہیں۔ اس کی نشانی یہ تین خطوط [{( )}] ہیں۔ کسی شے کی وضاحت کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

علامت حاشیہ: 
کسی جملے یا لفظ کا مطلب حاشیہ میں لکھنا ہو تو یہ علامت(   ؂  ) استعمال کی جاتی ہے۔

علامت تخلص یا بیت: 
شاعر کے تخلص پر استعمال ہوتی ہے، اس کی نشانی یہ ”   ؔ   “ ہے۔

علامت خط: 
کسی جملہ معترضہ کو اصل جملے سے الگ کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اسکی علامت (-) ہے۔

علامت الخ: 
یہ علامت الیٰ آخرہٖ کا مخفف ہے، عبارت کے کچھ الفاظ لکھ کر کچھ نقطے ڈال کر آخر میں الخ  )۔۔۔الخ)لکھ دیتے ہیں۔

پیش کش : مشاہد رضوی بلاگر ٹیم
............

No comments:

Post a Comment

السلام علیکم
جزاک اللہ ! جناب اس بلاگ پر وزٹ کرنے کے لیے ہم آپ کے شکر گزار ہیں۔ آپ اپنے مفید مشوروں سے نوازنے کے لیے نیچے اپنے تاثرات ضرور تحریر کیجیے
برکات لائبریری ٹیم

Total Pageviews

Naat Meri Zindagi Naat Meri Aabroo! . Powered by Blogger.