علم القواعد(قواعد زبانِ اردو)
ہر زبان کو درست طریقے سے سیکھنے،بولنے، لکھنے اور پڑھنے کےکچھ اصول اور قوانین ہوتے ہیں ،ان قوانین کو قواعد کہا جاتا ہے۔ ان قوانین کو علم القواعدیا قواعدِ زبان بھی کہا جاتا ہے۔ اردو زبان کے قواعد درج ذیل ہیں؛
پہلا حصہ: علم ہجّا
علم ہجّا
علم ہجا کسی زبان کے حروفِ تہجی کو الگ الگ کرنے ،املا اور ہجوں کی ساخت کا علم ہے۔
حروف(ابجد)
ہر زبان کچھ تحریری علامات اور نشانات پر مشتمل ہوتی ہے۔ یہ علامات اور نشانات حرف کہلاتی ہیں۔ جیسےا ۔ ب۔ پ۔ ت۔ ج۔ د۔ ڑ۔ژ۔ س۔ط۔ ل۔ م۔ ن ۔و۔ی ۔ وغیرہ ۔ حروف کے مجموعے کو "ابجد" کہتے ہیں۔
حرف(حروف تہجی)
اردو میں حروف کی دو قسمیں ہیں؛
1۔ مفرد حروف:
یہ حروف صرف ایک حرف پر مشتمل ہوتے ہیں؛؛ ا ، ب ، پ، ت، ٹ، ث، ج، چ، ح، خ، د، ڈ، ذ،ر ،ڑ، ز، ژ، س، ش، ص ، ض، ط، ظ، ع ، غ، ف، ق، ک،گ، ل، م، ن، و، ہ ، ء، ی ، ے۔
2۔مرکب حروف:
2 حروف ملکر 1 حرف بناتے ہیں؛ آ، بھ، پھ، تھ، ٹھ، جھ، چھ، دھ، ڈھ، ڑھ، کھ، گھ، لھ، مھ، نھ۔
حروف بہ لحاظ حرکات
تلفظ یا صوتی لحاظ سے اردو میں حروف کی 2 اقسام ہیں؛
1۔ حرف علّت:
الف، واؤ اور ی وہ حرف ہیں جن کے ملانے سے الفاظ میں حرکت پیدا ہوتی ہے۔ جیسے ب+ا=با، ب+و=بُو اور س+ی=سی وغیرہ
نوٹ: حرف علت انگریزی میں Vowelsکہلاتےہیں۔
2۔حرف صحیح:
وہ حرف جو کسی حرف علّت یا علامت حرکت(زبر، زیر، پیش)کے بغیر آپس میں مل کر کوئی آواز پیدا نہیں کر سکتے۔ جیسے ب، پ ت، ج س، د، م، ن وغیرہ.
پیش کش : مشاہد رضوی بلاگر ٹیم
..............................
No comments:
Post a Comment
السلام علیکم
جزاک اللہ ! جناب اس بلاگ پر وزٹ کرنے کے لیے ہم آپ کے شکر گزار ہیں۔ آپ اپنے مفید مشوروں سے نوازنے کے لیے نیچے اپنے تاثرات ضرور تحریر کیجیے
برکات لائبریری ٹیم